دہلی ہائی کورٹ نے مسلمانوں سے شادی کرنے والی ہندو خواتین پر تین طلاق
نافذ ہونے پر روک سے متعلق درخواست کو مسترد کردیا ہے ۔کورٹ نے کہا قانون
کے تحت تمام خواتین یکساں تحفظ کی مستحق ہیں ۔ قبل ازیں دہلی ہائی کورٹ میں
جمعرات کو مرکزی حکومت کو یہ ہدایت دینے کے لئے ایک مفاد عامہ کی عرضی
دائر کی گئی کہ مسلم مردوں سے شادی کر چکی ہندو خواتین پر تین طلاق یا تعدد
ازدواج کے قوانین نافذ نہیں ہونے چاہئیں۔
ایڈووکیٹ وجے شکلا
کی طرف سے دائر کی گئی اس درخواست میں اسپیشل میرج ایکٹ
کے تحت بین نسلی شادی کے لئے رجسٹریشن کو لازمی بنانے کے لئے مرکزی حکومت
کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ ملک میں ان دنوں تین طلاق کے معاملہ پر بحث جاری ہے۔ وزیر
اعظم مودی سے لے کر یوگی آدتیہ ناتھ تک اس پر بیان دے چکے ہیں کہ یہ بند
ہونا چاہئے۔ جبکہ مسلم پرسنل بورڈ نے اس کو پرسنل لا میں مداخلت قرار دیا
ہے۔ معاملہ فی الحال سپریم کورٹ میں زیر سماعت جاری ہے۔